Khu Bhaha

خوں بہاں

Author
:  
حکیم احمد شجاع    
Subject
:  
Aap Biti
ISBN
:  
987-969-8988-67-8
Year
:  
2024
Language
:  
Urdu
Pages
:  
168
Rs:600/=

Khu Bhaha | خوں بہاں

اُردو میں خود نوشت لکھنے کا رواج کچھ زیادہ قدیم نہیں ہے۔ مگر اس حوالے سے ایک جامع کام موجود ہے۔ بہت سی سیاسی ، مذہبی، سماجی اور ادبی شخصیات نے آپ بیتیاں مرتب کی ہیں جن میں سے بیسیوں اپنے تئیں کسی شاہکار سے کم نہیں ہیں۔ ایسی ہی آپ بیتیوں میں حکیم احمد شجاع کے قلم سے نکلی خود نوشت ” خوں بہا بھی شامل ہے۔ حکیم احمد شجاع 1893ء کو لاہور میں پیدا ہوئے ۔ وہ صاحب طرز نثر نگار ہونے کے ساتھ ساتھ فارسی اور اُردو کے شاعر تھے۔ اُنھیں فارسی ، اُردو، انگریزی اور عربی زبانوں پر عبور حاصل تھا۔ انھوں نے زندگی میں اہم مذہبی ، سیاسی ، ادبی اور سماجی شخصیات سے ملاقاتیں اور دوستیاں کیں۔ وہ ایک وسیع المطالعہ شخصیت ہیں۔ انہوں نے ڈرامے بھی لکھے۔ ان کے زیادہ تر ڈرامے معاشرتی پس منظر میں لکھے گئے ہیں۔ اُن میں : باپ کا گناہ ، بھارت کالال، آخری فرعون ، جانباز اور حسن کی قیمت اہم ہیں۔ انھوں نے متعدد ناول اور فلمی کہانیاں بھی تحریر کیں۔ اُن کا نظموں کا مجموعہ گرد کارواں کے نام سے چھپ چکا ہے وہ صوبہ پنجاب کی اسمبلی اور مجلس زبان دفتری میں سیکرٹری کے عہدے پر تعینات رہے۔ ادبی رسالہ ”ہزار داستاں اور بچوں کا رسالہ نونہال بھی انھوں نے جاری کیا۔ وہ 4 جنوری 1969ء کو لاہور میں وفات پاگئے ۔ اُن کی خود نوشت خوں بہا اور لاہور کا چیلسی کلاسک کا درجہ رکھتی ہیں۔ حکیم صاحب آپ بیتی خوں بہا کے حوالے سے خود رقم طراز ہیں: پچھلے پچاس برس کی یہ سرگذشت اس لحاظ سے ایک قیمتی یادداشت ہے کہ اس میں ضمناً ان لوگوں کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کا تذکرہ ہے جن کے کارناموں کی درخشانی سے ہندوستان کی قومی مجلس اور سیاسی تاریخ کے اوراق منور ہیں اور اس میں تلمیحاً ایسے حالات اور واقعات قلمبند ہو گئے ہیں جن کے اثرات ہمارے وطن کی عظمت کے امتیازی نقش و نگار اور ہماری پرانی تہذیب کے دلکش خط و خال ہیں۔ نقادان ادب کی رائے میں یہ رونداد اسلوب نگارش اور انداز بیان کے اعتبار سے مستقل ادبی اور تاریخی وقعت رکھتی ہے۔“

Reference demo_7

Reference demo_7